روس سے تعلق رکھنے والے یو ایف سی کے مسلمان اسٹار فائٹر خبیب نرماگونیودف کا کہنا ہے کہ ان کے حریف کانر میک گریگر کی ٹیم نے ان کے مذہب، ملک اور والد کے بارے میں باتیں کہیں تو وہ اپنے غصے پر قابو نہیں رکھ سکے اور حریف ٹیم پر چڑھ دوڑے۔
لاس ویگاس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے روسی فائٹر کا کہنا تھا کہ ’لوگ میرے بارے میں بات کر رہے ہیں کہ میں نے رِنگ کے جنگلے سے چھلانگ لگائی اور حریف ٹیم کے ساتھ مار پیٹ کی، لیکن کوئی یہ نہیں دیکھ رہا کہ اس نے بروکلن میں راہگیروں پر بس چڑھا دی تھی اور انہیں تقریباً مار ہی ڈالا تھا‘۔
خبیب نماگونیودف کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے میرے مذہب، میرے ملک اور میرے والد کے بارے میں بات کی جس کی وجہ سے مجھے غصہ آیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے ہمیشہ اچھا برتاؤ کرنے کی تلقین کی ہے اور ان سے جو بھی ہوا ہے وہ ان کی شخصیت نہیں تھی۔
روسی فائٹر نے اپنے برتاؤ پر اپنے حامیوں اور امریکی ریاست نیواڈا کے ایتھلیٹک کمیشن سے معذرت بھی کی۔
new footage shows Conor McGregor throwing first cheap shot on trainer of Khabib 👀 pic.twitter.com/WkQZyNbSIx
— LakeShowYo™ (@LakeShowYo) October 7, 2018
یو ایف سی انتظامیہ اور اسٹیڈیم میں موجود سیکیورٹی دونوں ایم ایم اے فائٹرز کی ٹیموں کے درمیان لڑائی کو رکوانے کی کوشش کی۔
اس دوران خبیب کی ٹیم کے ارکان نے بھی موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور نڈھال پڑے کانر میگریگر پر مکوں کی بارش کردی۔
فائٹ کے اختتام پر پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے بعد یو ایف کے سربراہ چیف ڈانا وائٹ نے حالات کو مزید ابتر ہونے سے بچانے کے لیے روسی فائٹر کو اس وقت بیلٹ دینے سے انکار کر دیا تھا، تاہم بعد میں انہیں بیلٹ دے دیا گیا۔