واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازع صدارتی فیصلہ ماننے سے انکار کرنے کے پاداش میں امریکی نیول چیف رچرڈ اسپینسر کو اُن کے عہدے سے سبکدوش کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی معاملات میں بے جا مداخلت کی مخالفت کرنے اور صدر کے متنازع فیصلے کی راہ میں رکاوٹ بننے والے امریکی بحریہ کے سربراہ رچرڈ اسپینسر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
امریکی وزارت دفاع کی جانب سے نیول چیف کو برطرف کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔ امریکی نیول چیف اور صدر ٹرمپ کے درمیان اختلاف فوجی ٹرائل میں مجرم ثابت ہونے والے اسپیشل آپریشن فورس کے سربراہ نیوی کمانڈو ایڈورڈ کی سزا ختم کرنے پر ہوا تھا۔
Outgoing Secretary of the Navy Spencer’s acknowledgment-of-termination letter says that he “cannot in good conscience” obey an order he believes “violates the sacred oath“ he took & that he and POTUS disagree on the “key principle of good order and discipline” pic.twitter.com/EZ8YPM7M0L
— Jake Tapper (@jaketapper) November 24, 2019
عراق میں تعینات امریکی بحریہ کے کمانڈو اور اسپیشل آپریشن فورس کے سربراہ ایڈورڈ گیلاہر نے داعش کے ایک زخمی جنگجو کو ہتھیار ڈالنے پر پکڑ لیا تھا تاہم اسے گرفتار کرنے کے بجائے امریکی کمانڈو نے جنگجو کو تیز دھار چاقو سے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
امریکی کمانڈو نے جنگجو کو ہلاک کرنے کے بعد اس کی لاش پر کھڑے ہوکر تصاویر بھی بنائی تھیں جس میں کمانڈو نے فتح کا نشان بنایا ہوا تھا۔ امریکی بحریہ نے اس اقدام پر کمانڈو ایڈورڈ کا فوجی ٹرائل کیا تھا۔